ڈُھونڈیندئیے سُہاگ کُوں
تَو تن کائی کور
جِنہاں ناوں سُہاگنی
تِنہاں جھاک نہ ہور
حوالہ: کلام بابا فرید؛ ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکیجز لیمیٹڈ؛ صفحہ 58 ( ویکھو )
اردو ترجمہ
اے سہاگ کی آرزومند! تیرے تن میں کوئی خرابی ہے۔ کہ جو حقیقت میں سہاگن ہوتی ہیں، ان کی نگاہیں کسی اور طرف نہیں اٹھتیں۔
ترجمہ: شریف کنجاہی