دُکھاں سِیتی دینہہُ گیا
سولاں سیتِی رات
کھڑا پکارے پاتنی
بیڑا کپّر وات
حوالہ: کلام بابا فرید؛ ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکیجز لیمیٹڈ؛ صفحہ 47 ( ویکھو )
اردو ترجمہ
اے فرید! دن تو دُکھوں میں گزر گیا اور رات کانٹوں میں کٹ گئی۔ ملاح پُکارے جا رہا ہے کہ کشتی طوفان کی زد میں ہے۔
ترجمہ: شریف کنجاہی