جنگل جنگل کیا بھویں؟

جنگل جنگل کیا بھویں؟
ون کنڈا موڑیں
وسّی رب ہیا لیے
جنگل کیا ڈُھونڈیں

حوالہ: کلام بابا فرید؛ ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکیجز لیمیٹڈ؛ صفحہ 24 ( ویکھو )

اردو ترجمہ

اے فرید! جنگل جنگل کیوں گھوم رہا ہے اور جنگلی درختوں کے کانٹے روند رہا ہے۔ رب تو دل کے اندر بستا ہے، تجھے جنگل میں کس کی تلاش ہے۔

ترجمہ: شریف کنجاہی