سوہرے ڈھوئی نہ لہے

سوہرے ڈھوئی نہ لہے
پیئے ناہیں تھاوں
پِر واتڑی نہ پُچھ ای
دھن سُہاگن ناوں

حوالہ: کلام بابا فرید؛ ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکیجز لیمیٹڈ؛ صفحہ 28 ( ویکھو )

اردو ترجمہ

سسرالیوں سے نباہ نہیں ہو رہا۔ پیکے والوں کو بھی گوارا نہیں۔ پیا بھی پرسان حال نہیں۔ اس کے باوجود عورت مطمئن ہے کہ اس کا نام سہاگن ہے۔

ترجمہ: شریف کنجاہی