سالو سہج ہنڈا لےنی

سالو سہج ہنڈا لےنی ! سالو سہج ہنڈا لے نی!

سالو میرا قیمتی، کوئی ویکھن آئیاں تریمتیں، گئیاں سب صلاحے
سالو پایا ٹنگنے، گوانڈھن آئی منگنے، دتا کہیں نہ جائے
سالو دھر کشمیر دا، کوئی آیا برفاں چیر دا، جانا کرکے راہے
سالو دُھر گجرات دا، کوئی میں بھو پہلی رات دا، کتّے ڈھنگ بہائے
سالو دھر مُلتان دا، کوئی ربّ دلاں دیاں جاندا، ستی شوہ گل لائے
سالو میرا آل دا، کوئی محرم ناہیں حال دا، کِس پئے آکھاں جائے
سالو بھوچھن جوڑیا، کوئی تھیسی رب دا لوڑیا، ہور نہ کیتا جائے
سبھے سالو والیاں، کوئی اِک برچھ دیاں ڈالیاں، تیرے تُل نہ کائے
سالو دا رنگ جاونا، کوئی پھیر نہ ایس جگ آونا، چلے گھم گھمائے
سالو میرا اُنیدا، کوئی شام بندرا بن سنیدا، جانا بکھڑے راہے
کہے حُسین گدائیا، کوئی رات جنگل وچ آئی، آ ربّ ڈاڈھا بے پرواہے

حوالہ: کافیاں شاہ حسین، محمد آصف خان؛ پاکستان پنجابی ادبی بورڈ لاہور؛ صفحہ 80 ( ویکھو )

اردو ترجمہ

سالُو سہج ہنڈا لے ری سالُو سہج ہُنڈا

بڑھیا سالُو ہے میرا سکھیوں نے جب آ دیکھا سب نے کہا من بھائے
سالُو میں نے جب ٹانگا ہمسائی نے آ مانگا پر یہ دیا نہ جائے
سالُو ہے کشمیر کا یہ آیا برف کو چیرتا یہ راہ بناکر جائے
سالُو یہ گجرات کا ہے ڈر مجھے پچھلی رات کا ہے شوہ کس ڈھنگ بٹھائے
سالُو یہ ملتان کا ہے اللہ دلوں کو جانتا ہے سوئی تو شوہ لپٹائے
سالُو میرا آل کا ہے کوئی نہ محرم حال کا ہے دُکھ یہ کہا نہیں جائے
سالُو اوڑھنی سے جوڑا اللہ جو چاہے وہ ہو گا اور نہ کچھ ہو پائے
سب جو سالُو والیاں ہیں ایک ہی پیڑ کی ڈلیاں ہیں تجھ سی نہ کوئی سہائے
رنگ اڑے گا سالُو کا جگ میں نہ پھر کوئی آئے گا چل دئیے گھوم گُھمائے
سالُو میرا جائے بُنا بندرا بن میں شام سُنا بکھڑا رستہ جائے
بے پروائی ہے اللہ کی جنگل میں جو رات آئی شاہ حسین بتائے

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی