ازل ابد نُوں صحی کیتوسے

ازل ابد نُوں صحی کِیتوسے
ویکھ تماشے گُزرے ہُو

چَوداں طبق دِلے دے اندر
آتَش لائیے حُجرے ہُو

ِحق نہ حاصِل کِیتا
دوہیں جہانِیں اُجڑے ہُو

عاشِق غرق ہوئے وِچ وحدت
ویکھ تِنہاں دے مُجرے ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ ( ویکھو )

اردو ترجمہ

اول آخر برحق دونوں جو رس رنگ میں گزرے ہُو
ان کے لیے ہیں چودہ طبق میں روشن آگ کے حجرے ہُو
راز حقیقت پا نہ سکے جو دونوں جہاں میں اُجڑے ہُو
غرق ہیں جو توحید میں باہو دیکھنا ان کے مجرے ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی