خام کِیہ جانَن

خام کیہ جانَن سار فَقَر دی
مَحرم ناہیں دِل دے ہُو

آپ مِٹی تِھیں پیدا ہوئے
خامی بھانڈے گِل دے ہُو

قدر کیہ جانن لعل جواہر
جو سوداگر بِل دے ہُو

سو ایمان سلامت وَیسن
جو بھَج فقیراں مِلدے ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ ( ویکھو )

اردو ترجمہ

خام بھلا کیا فقر کو جانیں جو محرم نہیں دل کے ہُو
پیدا ہوئے ہیں مٹی سے، ہیں کچے برتن گل کے ہُو
لعل و گہر کو کیا پہچانیں جو سوداگر دل کے ہُو
لے جائیں ایمان سلامت باہو فقیروں سے مل کے ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی