پڑھ پڑھ عِلم رِجھاون لوکیں

پڑھ پڑھ عِلم رِجھاون لوکیں،
کیا ہویا اِس پڑھیاں ہُو

ہرگز مکھّن مُول نہ آوے
پِھٹے دُدھ دے کڑھیاں ہُو

آکھ چندورا ہتّھ کیہ آیا
ایس انگوری پھڑیاں ہُو

ہِک دِل خستہ راضی رکھیں
لَئیں عِبادت وَرھیاں ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ ( ویکھو )

اردو ترجمہ

پڑھ پڑھ عالم لوگ رجھائیں پڑھنے سے کیا ہو پائے ہُو
لاکھ کڑھائیں بگڑے دُودھ پہ بالائی نہیں آئے ہُو
مورکھ بول ہوا کیا حاصل تجھ کو ایسی ادا سے ہُو
اک دل کی خوشنودی باہو، برسوں کا زہد اپنائے ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی