سبق صفائی سوئی پڑھدے

سبق صفائی سوئی پڑھدے
جو وت ہَے نیں ذاتی ہُو

عِلموں عِلم اُنھاں نُوں ہویا
اصلی تے اِثباتی ہُو

نال مُحَبّت نفس کُٹھونیں
کڈھ قضا دی کاتی ہُو

بہرہ خاص اُنھاں نُوںجِنھاں
لدّھا آب حیاتی ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ ( ویکھو )

اردو ترجمہ

سب جو صفات میں اُلجھے ہوئے ہیں ہیٹے ہیں خود ذات سے ہُو
علمی حیثیت سے واقف ہیں وہ اصل اثبات سے ہُو
پیار سے نفس کشی کی لےکے کٹار قضا اوقات سے ہُو
بہرہ خاص انہیں ہے باہو پئیں جو آبِ حیات سے ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی