صُورت نَفس امّارے دی

صُورت نَفس امّارے دی
کوئی کُتا گُلّر کالا ہُو

رُکھی سُکّی کھاندا ناہیں،
منگے چرب نِوالا ہُو

کھبّے پاسوں اندر بَیٹھا
دِل دے نال سنبھالا ہُو

ایہ بد بخت ہَے بُھکّھا باہُو
اللہ کرسی ٹالا ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ ( ویکھو )

اردو ترجمہ

صورت کیا ہے نفس کی جیسے پاگل کُتا بھونکے ہُو
کاٹے جھنجھوڑے، خون پئے اور کھائے چرب نوالے ہُو
بائیں پہلو میں دل کے اندر بیٹھا اس کو دبا کے ہُو
یہ بدبخت ہے بھوکا باہو اللہ اس سے بچائے ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی