ذِکَر کنُوں کر فکر ہمیشہ

ذکر کنُوں کر فِکر ہمیشہ
ایہ تِکھا تلواروں ہُو

کڈھیں آہیں، جان جلاون،
فکر کَرَن اِسراروں ہُو

فِکر دا پھٹیا کوئی نہ جِیوے
ایہ پُٹّے مُڈّھ پہاڑوں ہُو

حق دا کلمہ آکِھیں باہُو
بچیں فِکّر دی ماروں ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ ( ویکھو )

اردو ترجمہ

ذکر سے فکر سوا ہے تیکھا، تیز ہے یہ تلوار سے ہُو
جان جلائیں، آہیں بھریں اور فکر کریں اسرار سے ہُو
کوہ گرائے، پر نہ جئے، جو زخمی ہوا افکار سے ہُو
سچی بات کہو باہو رب رکھے فقر کی مار سے ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی