ض ضرور میرے دل آوے

ض ضرور میرے دل آوے اُچی بات کہاں گا میں
در در گلی محلے کُوچے تیرا نام لواں گا میں
فرید بخش کہے صلح کرو جی ہو مستانہ بہاں گا میں