عاشق ہوتے عِشق کما

عاشِق ہوتے عِشق کما
دِل رکھیں وانگ پہاڑاں ہُو

سَے سَے بدیاں لکھ اُلامھے
جانِیں باغ بہاراں ہُو

چا سُولی منصُور دِتّا
جو واقِف کُل اَسراراں ہُو

سجدیوں سِر نہ چایئے توڑے
کافِر کہن ہزاراں ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ ( ویکھو )

اردو ترجمہ

عاشق ہوں تو عشق میں اپنے دل کو پہاڑ بنائیں ہُو
لوگوں کے الزام اور طعنے پھول سمجھ اپنائیں ہُو
پائے بھید اگر منصور بھی تو سولی پہ چڑھائیں ہُو
باہو کہے جگ کافر ، تو بھی نہ سر سجدے سے اٹھائیں ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی