بنھ چلایا طرف زمیں دے

بنھ چلایا طرف زمیں دے
عرشوں فرش ٹکایا ہُو

گھر تھیں مِلیا دیس نکال
لِکھیا جھولی پایا ہُو

رَوہ نی دُنیا، نہ کر جھیڑا
ساڈا دِل گھبرایا ہُو

اِس پردیسی وطن دُور اڈا،
دم دم اَلم سوایا ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ ( ویکھو )

اردو ترجمہ

باندھ چلایا عرش سے ہم کو اور زمیں پہ بسایا ہُو
مل گیا ہم کو دیس نکالا، لکھا تھا سو پایا ہُو
مت اُلجھاری دنیا دل ہے پہلے ہی گھبرایا ہُو
ہم پردیسی باہو منزل دُور ہے، درد سوایا ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی