بے بہتی میں او گنہاری

بے بُہتی مَیں اَوگنہاری
لاج پئی گل اُس دے ہُو

پڑھ پڑھ عالِم کرن تکبر
شیطان جیے اُتھ مُسدے ہُو

لکّھاں نُوں بَھو دوزخ والا
ہِک بہشتوں رُسدے ہُو

عاشِق دے گل چُھری ہمیشہ،
یار دے اَگّے کُسدے ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ ( ویکھو )

اردو ترجمہ

باہو خطا کاری پر بھی ہیں، بار اُسی کے گلے کا ہُو
عالم ہو کے جو کرے تکبر، شیطان کی طرح راندہ ہُو
ایک تو جنت سے بھی روٹھیں لاکھوں کو ڈر دوزخ کا ہُو
باہو گلے پر عشق کے خنجر، محبوبی کا صدقہ ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی