عاشِق عِشق ماہی دے کولوں

عاشِق عِشق ماہی دے کولوں
پِھرن ہمیشہ کِھیوے ہُو

جِس جیندے جان ماہی نُوں دِتّی
دوئیں جہانِیں جِیوے ہُو

شمع چراغ جِنھاں دِل رَوشن
اوہ کیوں بالن دِیوے ہُو

عقل فِکَِر دی پہنچ نہ اوتھے
فانی فہم کچیوے ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ ( ویکھو )

اردو ترجمہ

عاشق تو ماہی کی لگن میں پھرتے ہیں مدھ پاتے ہُو
جو نہ فدا محبوب پہ ہوں دو جگ میں نہیں جی پاتے ہُو
شمع کی طرح جو خود روشن ہوں وہ نہیں دیئے جلاتے ہُو
عقل کے بس کی بات نہ باہو فہم میں وہ نہیں آتے ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی