جب لگ خودی کریں

جب لگ خودِی کریں خود نفسوں
تب لگ رب نہ پاویں ہُو

شرط فنا نُوں جانیں ناہیں
اِسم فِقیر رکھاویں ہُو

موے باجھ نہ سوہندی الفی،
اَیویں گل وِچ پاویں ہُو

نام فِقِیر تداں ہی سوہندا
جے جِیوندیاں مر جاویں ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ ( ویکھو )

اردو ترجمہ

جب تک دور خودی نہ کریں جب تک نہیں رب کو پائیں ہُو
شرط وفا کی نہ جاننے پر بھی نام فقیر رکھائیں ہُو
موت بغیر بھلی نہیں الفی، کیا پہنیں پہنائیں ہُو
باہو نام فقیر بھلا جو، جیتے جی مر جائیں ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی