مُرشد باجھوں فقر کماوے

مُرشد باجھوں فقر کماوے،
وِچ کُفر دے بُڈّے ہُو

شیخ مشیخ ہو بیٹھے حُجرے،
غوث قُطب بن اُڈّے ہُو

تسبیاں نپ کے بہن مسِیتی
جُوں موش بہے وڑ کُھڈے ہُو

رات اندھیاری مشکل پَینڈا
سَے سَے آون ٹُھڈے ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ

اردو ترجمہ

منزل کفر ہے ان کی جو بن مرشد فقر میں آئیں ہُو
حجروں میں بیٹھے یونہی شیخ ولی بن بن کے دکھائیں ہُو
ہاتھوں میں تسبیح لے کر چوہے بلوں کو بسائیں ہُو
رات اندھیری سفر ہے بکھڑا سو سو ٹھوکر کھائیں ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی