راتِیں خواب نہ اُنہاں ہرگز

راتیں خواب نہ اُنہاں ہرگز
جیہڑے اللہ والے ہُو

باغبان دے بُوٹے وانگوں
طالِب نِت سنبھالے ہُو

نال نظارے رحمت والے
کھڑے حُضورُوں پالے ہُو

نام فقِیر تِنھاں دا جو
گھر بَیٹھے یار دِکھالے ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ ( ویکھو )

اردو ترجمہ

رات کو نیند انہیں نہیں آتی، جو ہیں اللہ والے ہُو
باغ کا پیڑ ہے جیسے اس کو طالب دیکھے بھالے ہُو
قائم اور کھڑے ہیں اس کی نظر کرم کے پالے ہُو
باہو فقیر وہی ہے جو گھر بیٹھے یار منا لے ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی