سے روزے سے نفل نمازاں، سے سجدے کر تھکّے ہُو مکّے حج گئے سے واری، دل دی دوڑ نہ مکّے ہُو چِلّے چلئے جنگل بھونا، اِس گل تھیں نہ پکّے ہُو سب مطلب ہوجاندے حاصل، پیر نظر اِک تکّے ہُو