طالب غوث الاعظم والے

طالب غوث الاعظم والے
کدے نہ ہوون ماندے ہُو

جَیں دے اندر عشق دی رتّی
رہن سدا کُرلاندے ہُو

جینوں شوق مِلن دا ہووے
خوشیاں نِت آنّدے ہُو

دوئیں جہان نصیب تِنھاں
جو ذاتی اِسم کماندے ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ

اردو ترجمہ

طالب غوث الاعظم کے اللہ نہ کبھی گھبرائیں ہُو
عشق کا ذرہ بھی ہو جن میں پل بھی چین نہ پائیں ہُو
دید کے طالب جو ہیں وہ نت خوش دل ہوکر آئیں ہُو
باہو دو جگ میں وہ بھلے جو ذات میں گُم ہو جائیں ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی