ذاتے نال نہ ذاتی رلیا

ذاتے نال نہ ذاتی رلیا
سو کم ذات سِدیوے ہُو

نَفس کُتے نُوں بنھّ کراہاں
قِیما قِیم کِچیوے ہُو

ذات صِفاتوں مِہنا آوے
جد ذاتی شوق نہ پِیوے ہُو

نام فقیر تِنھاں دا باہُو
قبر جِنھاں دی جِیوے ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ ( ویکھو )

اردو ترجمہ

ذات سے واصل ہو نہ سکیں تو وہ جھوٹا کہلائے ہُو
نفس پلید کو ایسا ماریں قیمہ سا ہو جائے ہُو
ذات صفات پہ حرف آئے جو شوق نہ پیاس بجھائے ہُو
اُن کا نام فقیر ہے باہو جن کو گور سُہائے ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی