وحدت دے دریا الٰہی

وحدت دے دریا الٰہی
عاشق لَیندے تاری ہُو

مارن ٹبھیاں، کڈھن موتی،
آپو اپنی واری ہُو

دُرّ یتیم چ لَے لِشکارے،
جیوں چن لاٹاں ماری ہُو

سو کیوں ناہیں حاصِل بھر دے
جو نوکر سرکاری ہُو

حوالہ: کلام سلطان باہو، ڈاکٹر نذیر احمد؛ پیکجز مطبوعات؛ صفحہ

اردو ترجمہ

وحدت کے دریا میں عاشق بازی کھیلیں پیاری ہُو
غوطے لگائیں موتی نکالیں اپنی اپنی باری ہُو
ماہ عرب کی آب ہے جس میں چاندنی سے بھی پیاری ہُو
باہو کس لئے غافل ہیں جو نوکر ہیں سرکاری ہُو

ترجمہ: عبدالمجید بھٹی